STUDY
AND
EXAM
.COM

Urdu Jokes & Funny SMS

Next
Page - 8

بادشاہ: اِس گستاخ کے کان کاٹ دو۔
سردار: نہیں عالم پناہ !    اتنا ظلم نہ کرو، میں اندھا ہوجاوں گا۔
بادشاہ  حیرانگی سے: اَرے کان کاٹنے سے کیسے اندھے ہوجاوگے؟
سردار:اَرے چشمہ تیرے باپ کے کان پر لگاوں گا؟    

ایک شیخ نے عربی کو خون دے کر اُس کی جان بچائی۔
عربی نے اُسے BMWگاڑی گفٹ کی۔
کچھ عرصہ بعد عربی کو پھرخون کی ضرورت ہوئی تو اسی شیخ نے پھر ا سے خون دیا۔
اِس بار عربی نے اسے ڈنگ ڈانگ ببل کا پیکٹ گفٹ کیا۔
شیخ ) غصہ سے ( : پہلے گاڑی دی تھی اِس بار صرف ببل کا پیکٹ دیا۔
عربی:اب ہماری رگوں میں بھی شیخوں کا خون دوڑ رہا ہے نا اِس لیے !!!!    

ایک شخص نے ڈاکٹر سے کہا:
"جسم میں جہاں بھی اُنگلی لگاتا ہوں تو درد ہوتا ہے"
ڈاکٹر نے سارے جسم کے ایکسرے کردیئے تو پتہ چلا کہ اُنگلی میں فریکچر تھا۔    

گاہک تربوزبیچنے والے سے: بھائی صاحب !تمہیں تربوز کو صرف تھپکی مارنے سے کیسے پتہ چل جاتا ہے کہ یہ تربوز میٹھا اور لال نکلے گا؟؟
تربوز والا: یہ تو پتہ نہیں، لیکن میرے باپ نے سمجھایا تھا کہ دو تربوزوں پر تھپکیا ں مارو، اور پھر تیسرے تربوز پر تھپکی مار کر گاھک کو پکڑا دیا کرو، گاھک  خوش ہوجاتاہے۔       

ماں اپنے بیٹے سے: تو اپنے بال کیوں نہیں کٹواتا؟
بیٹا: ماں لمبے بال رکھنا فیشن ہے۔
ماں: وہ تو ٹھیک ہے پر لوگ تیری بہن کو دیکھنے آتے ہیں اور تجھے پسند کرکے چلے جاتے ہیں۔۔۔    

دو عورتوں کو بیس سال کی سزا ملی
بیس سال ایک جیل میں گزارنے کی بعد جب دونوں رہا ہوئیں 
تو دونوں نے مسکراتے ہوئے کہا:
"چلواب باقی باتیں گھر پہنچ کر کرتے ہیں"      

ایک آدمی اپنے پٹھان دوست سے  ملنے  گیا ۔
پٹھان اُسے اپنا علاقہ دکھانے لےگیا تو  ایک جگہ جا کر کہا کہ یہاں نیچے بیٹھ جاو، یہاں ہمارا دشمنی ہے۔
دوست: دشمنی تو تمہاری ہے میں تو تمہارا مہمان ہوں میں کیوں نیچے بیٹھ جاوں؟
پٹھان: اُو یارا۔۔ تو ہم نے بھی اُس کا مہما ن مارا تھا نا۔۔۔    

تین سردار وں کے مرغیوں کے الگ الگ فارم تھے۔ ایک ڈاکٹر  مرغیوں کے خوراک کا معائنہ کرنے آیا۔تو ایک سردار سے پوچھا:
تم چوزوں کو کیادیتے ہو؟
سردار:باجرہ
ڈاکٹر: غلط خوراک۔  گرفتار کرلو اِسے ۔
پھر ڈاکٹر نے  دوسرے سردار سے پوچھاتم چوزوں کو کیا دیتے ہو؟
دوسرا سردار: چاول
ڈاکٹر: غلط خوراک۔اِسے بھی  گرفتار کرلو  ۔
پھر ڈاکٹر نے تیسرے سردار سے بھی وہی سوال پوچھا۔
تیسرا سردار گھبرا کر بولا:
ہم تو سارے چوزوں کو  20 ، 20 روپے دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جو دل کرے کھالیں۔      

ایک شرابی کو رات تین بجے پولیس نے روک لیا ۔
پولیس: اتنی رات کو کہاں جا رہے ہو؟؟
شرابی: میں شراب، سیگریٹ نوشی اور اُن کے انسانی جسم پر پڑنے والے برے اثرات پر لیکچر سننے جا رہا ہوں۔
پولیس: واقعی؟ یہ تو بہت اچھی بات ہے۔ ویسے اِس وقت یہ لیکچر دے گا کون؟؟
شرابی: میری بیوی ، جناب۔      

کراچی کی ایک مسجد میں ایک شخص دعا کر رہا تھا:
"یا رب، میرے کاروبار میں برکت دے"
دوسرے شخص نے پیچھے سے آواز لگائی:
کوئی بھی آمین نہ بولنا۔۔
سب کے سب ٹھیک ہوجاوگے ، یہ شخص کفن بیچتا ہے۔    

ایک سردار دوسرے سے :
یار یہ سورج رات کو کیوں نہیں نکلتا؟
دوسرا سردار: یار کیا پتہ نکلتا ہو لیکن اندھیرے کی وجہ سے نظر نہیں آتا ہو۔    

پٹھان دکاندارسے:شرٹ کے لئے کوئی کپڑ دکھاو۔
دکاندار: پلین میں دکھاوں؟
پٹھان: نہیں ! ہیلی کاپٹر میں دکھاو۔ خبیث کا بچہ !جہاں پٹھان دیکھا وہاں مذاق شروع۔    

اُستاد: سچ اور وہم میں کیا فرق ہے؟
شاگرد: سر !آپ ہمیں پڑھا رہے ہیں یہ سچ ہےاور ہم پڑھ رہے ہیں یہ آپ کا وہم ہے۔    

میا ں بیوی ڈاکٹر کی پاس گئے، کلینک سے نکل کر بیوی بولی:
ڈاکٹر نے کہا کہ مختلف ملکوں کی سیر کرو تاکہ طبیعت پر اچھا اثر پڑے۔
شوہر سر کھجاتے ہوئے : ا چھا۔۔
بیوی: تو اَب  فیصلہ کرو کہ کہاں کہاں جانا ہے؟
شوہر: چلو دوسرے ڈاکٹر کے پاس۔      

لڑکی: جانوں کل میرا برتھ ڈے ہے، مجھے کیا دوگے؟
سردار: جانوں  تمہیں جو چاہیے، وہ دوں گا۔
لڑکی: اچھا مجھےایک Ring  دے دینا۔
سردار:ٹھیک ہے !میں ring دے دوں گا، لیکنreceive مت کرنا  کیونکہ بیلنس بہت کم ہے۔